دل جلا پھر چراغ جلتے ہی - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-29

دل جلا پھر چراغ جلتے ہی

dil-jala-phir-charagh-jalte-hi
دل جلا پھر ، چراغ جلتے ہی
اپنے دکھ بھی ہیں شام جیسے ہی
کتنے چہرے اُتر گئے دیکھو
دھوپ دیوار سے اُترتے ہی
موسموں کا پتہ چلا مجھ کو
رنگ دیوار کا بدلتے ہی
ہم نے دریا میں راستہ پایا
اِک تِرا نام کے چلتے ہی
زندگی کتنی خوبصورت ہے
ہاں مگر ، سانس کے اکھڑتے ہی
میر کی یاد آگئی ہم کو
صبح کرتے ہی شام کرتے ہی
ایک زندہ مثال تھی نہ رہی
ہائے اس آدمی کے مرتے ہی
ٹوٹنا اپنے دل کا یاد آیا
آئینہ ٹوٹ کر بکھرتے ہی
تیرا لہجہ متین ایسا ہے
پھول جھڑتے ہیں بات کرتے ہی

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں