دیکھتا ہے جب بھی پتھر آئینہ - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-04

دیکھتا ہے جب بھی پتھر آئینہ

dekhta-hai-jab-bhi-patthar-aina

دیکھتا ہے جب بھی پتھر ، آئینہ
بات کرتا ہے سنبھل کر ، آئینہ
آئینے سے دوستی اچھی نہیں
کہہ رہا ہے میرے مُنہ پر، آئینہ
چلتے پھرتے منظروں کا سلسلہ
آئینہ ، در آئینہ ، در آئینہ
ہیں سبھی دیوار سے لٹکے ہوئے
وقت ’ تصویریں ’ کیلنڈر ، آئینہ
شام کے ہونٹوں پہ سُرخی کی لکیر
رات کے پردوں کے اندر آئینہ
کوئی اس سے ٹوٹ کر ملتا نہیں
جاگتا رہتا ہے شب بھر ، آئینہ
اُان کی آنکھوں کا مقدر دھوپ ہے
میری آنکھوں کا مقدر ، آئینہ
اپنے لہجے کی ہی پہچان ہے
دھوپ ، دیواریں ، سمندر ، آئینہ
عکس جس کو تم سمجھتے ہو متین
آئینے کے بھی ہے اندر آئینہ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں