کوئی سایہ نہ خوشبو مگر دیکھنا - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-25

کوئی سایہ نہ خوشبو مگر دیکھنا

koi-saya-na-khushboo-magar-dekhna
کوئی سایہ نہ خوشبو ، مگر دیکھنا
راستوں پر کھڑے ہیں ، شجر دیکھنا
کشتیو ، بادباں کھول دینا ذرا
تیز جھونکا ہوا کا اگر دیکھنا
بارشوں میں پرندوں کے پر کاٹ کر
اُن کو اُڑتے ہوئے شیخ پر دیکھنا
سبز پتوں سے چھنتی ہوئی روشنی
گُل نہ ہوجائے وقتِ سحر دیکھنا
تیری مٹی ہوں میں ، تیری مٹی ہوں میں
کوزہ گر دیکھنا ، کوزہ گر ، دیکھنا
جن کی آنکھوں میں پانی کی تحریر تھی
اُن کے ہونٹوں پر رقص شرر دیکھنا
بیچ پانی کے سب کشتیاں جل گئیں
پار اُتریں گے ہم اے بھنور دیکھنا
ہم فقیروں کو کیوں چھیڑتے ہو میاں
تم بھی ہوجاوں گے در بدر دیکھنا
خواب ہی سوچنا ، خواب ہی بولنا
خواب ہی دیکھنا ’ عمر بھر دیکھنا
گِیلے کاغذ پر کیسے لکھو گے متین
دھوپ نکلے تو اپنا ہنر دیکھنا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں