پروں کو اب نہ پھیلاؤ پرندو - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-05

پروں کو اب نہ پھیلاؤ پرندو

paron-ko-ab-naa-phailao-parindo

پروں کو اب نہ پھیلاؤ، پرندو
ہے بارش تیز ، گھر جاؤ ، پرندو
سمندر ، دانہ دانہ جب بکھیرے
سمندر میں اُتر جاؤ ، پرندو
وہ موسم تو نہ آئیں گے پلٹ کر
چلو ، اب لوٹ بھی آؤ ، پرندو
مجھے سُرخاب کے پر کی ہے خواہش
کہیں سے ڈھونڈ کر لاؤ ، پرندو
ہواوں میں متین اُڑنے لگا ہے
ذرا تم اس کو سمجھاؤ ، پرندو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں