بھیگنے کا اِک مسلسل سلسلہ بارش میں ہے - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-10

بھیگنے کا اِک مسلسل سلسلہ بارش میں ہے

bheegne-ka-aik-musalsil-silsila

بھیگنے کا اِک مسلسل سلسلہ ، بارش میں ہے
کیا کسی موسم میں ہوگا جو مزا بارش میں ہے
یُوں کُھلی سڑکوں پہ مت پھرنا کہ موسم غیر ہے
اِک تو موسم غیر ، پھر ٹھنڈی ہوا ، بارش میں ہے
آسماں کا عکس پانی میں اُترتے ہی کُھلا
آئینے کے سامنے ، اِک آئینہ ، بارش میں ہے
ایسا منظر بس اسی موسم میں دیکھا جائے ہے
اِک کنارا دھوپ میں اور دوسرا بارش میں ہے
سانس لیتے پھل ، لچکتی ٹہنیاں ، ہنستے گلاب
ایسا منظر بھی سرِ شاخِ حیا ، بارش میں ہے
معجزے سے کم نہیں ، یہ زندگی اپنی متین
جیسے تاریکی میں اِک جلتا دیا ، بارش میں ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں