اکیلی پھرتی ہے آنکھوں میں لے کے ، پانی ، شام |
متین ، ہم سے نہ دیکھی گئی ، دِوانی شام |
نظر کے سامنے ، پھیلی ہوئی ، سُہانی ، شام |
پلک جھپکتے ہی ہوجائے گی ، کہانی ، شام |
یہ سلسلہ تو زمانے سے ہے یونہی ، جاری |
بڑھاپا رات ہے ، بچپن ہے دن ، جوانی شام |
ہے اس میں ایسی پُراسراریت کہ مت پوچھو |
کہانیوں کی کہانی ، عجب کہانی ، شام |
کسی کا عکس جو پانی میں آج دیکھا ہے |
تو یاد آگئی ، بھولی ہوئی ، پُرانی شام |
پگھلتی ریت کے ذروں میں خواب کے موتی |
یہ جاتے جاتے ، مجھے دے گئی ، نشانی شام |
2017-04-10
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں