| دشمن کو بھی یار بناکر دیکھیں گے |
| آتش کو گلزار بناکر دیکھیں گے |
| کون عیادت کو آتا ہے ، کون نہیں |
| خود کو اب بیمار بناکر دیکھیں گے |
| جوڈو اور کراٹے کا فن سیکھیں گے |
| ہاتھوں کو تلوار بناکر دیکھیں گے |
| بہت ہوا ، اب چل کر ، اپنا گھر ہم بھی |
| سات سمندر پار بناکر دیکھیں گے |
| کیسا پیکر بنتا ہے ان لفظوں سے |
| لفظوں کو زر تار ، بناکر دیکھیں گے |
| ٹی وی ، وی سی آر ، سھبی کچھ ہے گھر میں |
| اب اِک چھوٹا بار ، بناکر دیکھیں گے |
| آنکھوں کے دریا میں کون اُترتا ہے |
| پانی میں دیوار ، بناکر دیکھیں گے |
| یہ سوچا ہے آئینے میں اب خود کو |
| سر تا پا اظہار ، بنا کر دیکھیں گے |
| مغنی ، مصحف ، خالد ، اور قدیر زماں |
| ان پھولوں کا ہار بناکر دیکھیں گے |
| انسانوں کے اس جنگل میں آج متین ! |
| چہرے کو اخبار ، بناکر دیکھیں گے |
2017-04-30
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں