ان پرندوں سے سبق سیکھا کرو - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-20

ان پرندوں سے سبق سیکھا کرو

in-parindo-se-sabaq-seekha-karo
ان پرندوں سے سبق سیکھا کرو
شام ہوجائے تو گھر لوٹا کرو
روشنی کی سی اگر رفتار ہو
تب کسی آواز کا پیچھا کرو
نیند جیسی نیند پانے کے لیے
رات ہو یا دِن فقط جاگا کرو
اَبر ہو تو خوب برسو ، دشت پر
اور شجر ہو تو کہیں سایا کرو
ہاں ، تو میں کہہ رہا تھا آپ سے
اپنے اندر بھی کبھی جھانکا کرو
شام ، دریا کا کنارا ، اور میں ،
تم ، مگر ، میرا نہ یُوں پیچھا کرو
رات کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
دن کی تاریکی کا اندازہ کرو
شام ننگے پاوں چل کر آئے گی
ریت پر تم نام تو لکھا کرو
پھول کمھلا جائیں گے آواز سے
اپنے بچوں کو نہ یُوں ڈانٹا کرو
رات کی دیوار سے لگ کر متین
نیند آجائے تو سو جایا کرو

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں