کاغذوں کے ٹکڑوں سے آئینہ بناتے ہیں - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-13

کاغذوں کے ٹکڑوں سے آئینہ بناتے ہیں

kaaghazon-ke-tukdon-se-aina-banate-hain
(نذر کمار پاشی )
کاغذوں کے ٹکڑوں سے آئینہ بناتے ہیں
ہم ہیں کیسے دیوانے ، کیا سے کیا بناتے ہیں
وہ عَصائے موسٰی تھا ، یہ قلم ہمارا ہے
اس سے ہم بھی پانی میں راستہ بناتے ہیں
اب ہماری بستی کا حشر بھی وہی ہوگا
اب ہمارے بچے بھی زائچہ بناتے ہیں
آنکھ ، خواب ، تنہائی ، دھوپ ، ریت ، سناٹا
ان پرانی اینٹوں سے گھر نیا بناتے ہیں
ہم اُداس موسم کے آخری پرندے ہیں
برف زار پر اپنے نقشِ پا ، بناتے ہیں
تتلیوں کے پر جیسے ، خواب ہیں متین اپنے
ہاتھ بھی نہیں آتے ، سلسلہ بناتے ہیں !

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں