| میرے احساس کی نکہت ، مرے فن کی خوشبو | 
| اے خدا تو نے ہی بخشی ہے ، سخن کی خوشبو | 
| جیسے پانی میں اُترتی ہے کرن ، سورج کی | 
| مجھ میں اُتری ہے تِرے سانولے پَن کی خوشبو | 
| زندگی ، سازِ مسرت پہ ہوا رقصاں بھی تو کیا | 
| درد ہی سے ہے یہاں گیسوئے فن کی خوشبو | 
| میں نے پہنا ہے تجھے اپنے لباسوں کی طرح | 
| کیسے بھولے گی مجھے تیرے بدن کی خوشبو | 
| میرا اظہار علامت ہے نئے لہجے کی | 
| تم بھی محسوس کرو ، میرے سخن کی خوشبو | 
| شاذ و مخدوم و اریب ، اختر و جامی سے متین | 
| دور تک پھیل گئی ، اَرضِ دکن کی خوشبو | 
2017-04-12
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
 

 
 غیاث متین [پ: 10/نومبر 1942 ، م: 21/اگست 2007] کی یہ آفیشیل ویب سائٹ ہے جو ان کے فرزند سید آفاق متین کی زیر نگرانی قائم کی گئی ہے۔
غیاث متین [پ: 10/نومبر 1942 ، م: 21/اگست 2007] کی یہ آفیشیل ویب سائٹ ہے جو ان کے فرزند سید آفاق متین کی زیر نگرانی قائم کی گئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں