کہیں خیال کہیں خواب سا ملا دَریا - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-09

کہیں خیال کہیں خواب سا ملا دَریا

kahein-khayal-kahein-khwaab-sa-mila-darya

کہیں خیال ، کہیں خواب سا ، ، ملا دَریا
مِرے وجود کا اظہار بن گیا دریا
ندی ، سُکون سے مَحوِ سفر رہی لیکن
قدم قدم پہ مگر ہانپتا رہا دریا
اُسے میں اپنے خیالوں میں قید کر نہ سکا
مرے خیال سے آگے نکل گیا ’ دریا
ندی نے مُڑکے سمندر کی سمت دیکھا تھا
تو اس کی راہ میں دیوار بن گیا ، دریا
بڑا غرور تھا اپنے وجود پر اس کو
ملا جو آکے سمندر سے کھوگیا ، دریا
وہ شخص ریت میں ، منہ چھپائے بیٹھا ہے
متین اُس کو ڈبودے نہ ریت کا دریا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں