خود اپنے شکنجے میں گرفتار نہ ہونا - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-27

خود اپنے شکنجے میں گرفتار نہ ہونا

khud-apne-shikanje-me-giraftar-na-hona
خود اپنے شکنجے میں گرفتار نہ ہونا
ہونا بھی پڑے تو سرِ بازار نہ ہونا
دیوار کو ڈھانا بہت آسان ہے لیکن
مشکل ہے کسی کے لیے ، دیوار نہ ہونا
اس راہ میں آگے کوئی دریا بھی ملے گا
تم اس سے گزرتے ہوئے بیزار نہ ہونا
جانے یہ ہواوں کی شرارت ہے کہ عادت
موسم کا ثمر کا سرِ اشجار نہ ہونا
ہم جیسے برے لوگ بھی یاد آئیں گے تم کو
پردیس میں رہ کر کبھی بیمار نہ ہونا
یہ دام ، یہ دانہ ، یہ شکاری ہے ، پرندہ
جب پر ہیں تمہارے تو گرفتار نہ ہونا
مجھ سے مِرا سایہ یہی کہتا ہے متین آج
دیوار نہ ہونا ، کبھی دیوار نہ ہونا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں