کھل جا سِم سِم - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2018-09-27

کھل جا سِم سِم

khul-ja-sim-sim

لکڑہارے ،
چلو، اس شہر سے
اور شہر کے لوگوں سے
جتنی دور ممکن ہو
نکل جائیں ،
اسی جنگل کی جانب
جہاں سے
آئے تھے
ہم تم !

لکڑ ہارے
، وہیں کی لکڑیاں کاٹیں
وہیں ریوڑ چرائیں ،
دھوپ سے،
سبزے کا
جو رشتہ ہے ،
وہ رشتہ اُگائیں
کنویں کے میٹھے پانی سے
چراغ اپنے جلائیں

لکڑ ہارے،
یہاں تو ،
علی بابا
اور اس کا بھائی قاسم ،
وہ مرجینا ہو یا ہو مصطفے درزی
کہ ہوں چالیس ڈاکو،
سبھی اس شہر کی دیوار میں محصور
سِم سِم
بھول بیٹھے ہیں !

لکڑ ہارے،
طلسم شہر میں ان کو
یونہی ، حیراں، پریشاں ، چھوڑکر نکلیں
اسی جنگل کی جانب
جہاں پر ،
پرندے ہیں مگر ۔۔۔۔
ایسے نہیں ہیں ،
درندے ہیں مگر ۔۔۔۔
ایسے نہیں !

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں