درد کے رشتے جہاں بھی جائیے پائندہ ہیں - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-03-02

درد کے رشتے جہاں بھی جائیے پائندہ ہیں

dard ke rishtey jahan bhi jaayiye paindah hain

درد کے رشتے جہاں بھی جائیے پائندہ ہیں
جیسے سورج کی شعاعیں، ہر جگہ رقصندہ ہیں
جسم سے باہر نکل کر آنکھ پھرتی ہی رہی
اور جب لوٹی تو اس سے خواب کیوں شرمندہ ہیں
راکھ ہو تو تم اپنے جسموں سے تو ہم ہیں روشنی
سارے منظر اِک ہماری خاک سے تابندہ ہیں
سایہ سایہ جانے والو، دُھوپ کے رستے چلو
تاکہ یہ محسوس ہو جائے ابھی دِل زندہ ہیں
آفریدہ ہوں خود اپنی آنکھ کے شہتیر کا
اس لیے میری نگاہوں میں سبھی رخشندہ ہیں
اپنی آنکھوں میں کتابیں لے کے پھرتا ہوں متین!
جن کو پڑھ کر آسماں زادے بہت شرمندہ ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں