دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-03-07

دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں


دھوپ کا احساس جانے کیوں اسے ہوتا نہیں
وقت آوارہ ہے، ٹھنڈی چھاؤں میں سوتا نہیں
جھوٹ کی دیوار سے لٹکے ہوئے جسموں کے دن
ہو گئے پورے کہ سچ تو، شب میں بھی سوتا نہیں
ہم تکا کرتے ہیں کھڑکی سے اترتے چاند کو
دوڑ کر اس کو پکڑ لیں، یہ کبھی ہوتا نہیں
دل عجب پتھر ہے پانی سے پگھل جائے کہیں
اور کبھی جو آگ میں رکھ دیجئے، روتا نہیں
روشنی پھوٹے قلم کی آنکھ سے کیوں کر متین
آنسوؤں کے بیج دل میں جب کوئی بوتا نہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں