جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-03-06

جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں خواب ہونا ہے


جزیرے ہوں کہ وہ صحرا ہوں، خواب ہونا ہے
سمندروں کو کسی دن سراب ہونا ہے
سوال پوچھنے والو، تمہیں بھی آخرکار
رہین منت بارِ جواب ہونا ہے
کھنڈر میں بیٹھ کے رونے کی خو نہیں جاتی
تمہاری آنکھ پہ شاید عذاب ہونا ہے
وہ ظلمتیں جو اُجالوں کے گھر میں رہتی ہیں
اُنہیں بھی مثل سحر بے نقاب ہونا ہے
وہ دِن جو نیلی کتابوں میں بند ہے اس کو
ابھی تو میرے لیے بے حجاب ہونا ہے
ابھی تو خواہش بے دست و پا سلامت ہے
ابھی کچھ اور یہ خانہ خراب ہونا ہے
یہ شاخ شاخ پرندے پکارتے ہیں متین
ہمیں تو شاخ سے گر کر گلاب ہونا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں