کوئی صورت آشنا ملتا نہیں ہے کیا کریں - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-03-09

کوئی صورت آشنا ملتا نہیں ہے کیا کریں

koi soorat aashna milta nahi

کوئی صورت آشنا ملتا نہیں ہے کیا کریں
چلتے چلتے بھیڑ میں کھو جائیں اب ایسا کریں
دیکھنا باہر، کوئی سائل کھڑا ہے، دیر سے
یہ مکاں خالی ہے کہہ دیں اور اسے چلتا کریں
پہلے خود کو اِک پہاڑی سے گرا لیں، اس کے بعد
نیچے آکر لاش کا اپنی ہی، نظارا کریں
خود تعاقب میں رہیں اپنے تو پھر کچھ ڈر نہیں
یہ زمیں پیچھا کرے یا آسماں پیچھا کریں
جن کتابوں کو کوئی پڑھتا نہیں، اُن کو پڑھیں
ایسی باتیں جو کوئی لکھتا نہیں، لکھا کریں
آسماں اِک اجنبی ہے، اِس زمیں پر آج بھی
کیوں نہ اب اس کا سمندر سے کوئی رشتا کریں
اپنے خاکے میں خود اپنا رنگ بھرنے کو متین
آؤ خود کو اب سرِ بازار ہم رُسوا کریں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں