آئینہ بن کے بات کرتی دھوپ - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-01

آئینہ بن کے بات کرتی دھوپ

aaina-ban-ke-baat-karti-dhoop

آئینہ بن کے بات کرتی دھوپ
دِل کی دیوار پر برستی دھوپ
میرے اندر بھی دھوپ کا عالم
میرے باہر بھی رقص کرتی دھوپ
اس کی آنکھوں میں خیمہ زن دیکھی
ایک اِک بُوند کو ترستی دھوپ
آئینہ دیکھ کر ٹِھٹکتی ہے
گھر کی دیوار سے اُترتی دھوپ
طاقِ ماضی میں چُھپ کے بیٹھی ہے
خوف سے کانپتی ، لرزتی دھوپ
صبح کو شام سے ملاتی ہے
رقص کرتی ہوئی ، تِھرکتی دھوپ
خواب ہے یا سراب ہے کیا ہے
اپنے ہی عکس کو ترستی دھوپ
عکس آنکھوں میں چھوڑجاتی ہے
سامنے سے مرے گزرتی دھوپ
آئینہ بھی ہے اور سمندر بھی
میرے احساس میں اُترتی دھوپ
میں اس کی زباں سمجھتا ہوں
جب بھی مجھ سے ہے بات کرتی دھوپ
اپنا لہجہ متین ایسا ہے
جیسے دریاؤں میں اُترتی دھوپ !

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں