اب یہ حسرت ہے کہ منظر کوئی ایسا دیکھوں - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2017-04-21

اب یہ حسرت ہے کہ منظر کوئی ایسا دیکھوں

ab-ye-hasrat-hai-ke-manzar-koi-aisa-dekhun
اب یہ حسرت ہے کہ منظر کوئی ایسا دیکھوں
شام ہوجائے تو سورج کو نکلتا دیکھو
خواب دہلیز پر آجائیں تو تعبیر کہوں
ورنہ اِک قطرہ بے آب میں دریا دیکھو
چھاوں جتنی تھی مُقدر میں ، سمیٹی، اب تو
دھوپ کے شہر میں دیوار نہ سایہ دیکھو
پھر وہیں سے میں سُناوں گا کہانی اپنی
ہاں مگر شرط یہی ہے ، تجھے تنہا دیکھوں
موسم گُل ہو کہ پت جھڑ ہو ، کوئی رُت ہو متین
شاخ در شاخ پرندوں کو چہکتا دیکھوں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں