نئی دھوپ کی بھیک! - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2018-08-23

نئی دھوپ کی بھیک!


اُجالوں کو میں نے،
یہ کہتے سنا ہے
کہ ہم
تیرگی کے بدن کو،
اپنی کرنوں سے سنگسار کردیں تو بھی
رات کے جتنے بیٹے ہیں سب
کل ہمیں
۔۔۔ تاریک ناموں سے بلوائیں گے
اور سنگسار کرنے چلے آئیں گے،
نئی دھوپ کی بھیک لینے نکل جائیں گے!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں