تم اندر سے ٹوٹ چکے ہو
اُوپر کی پرتوں میں تم کو ڈھونڈنے والے،
کیا پائیں گے!
خالی ذہنوں کی چیخیں،
اور صدیوں کی نیند!
اِس پر بھی تم
مٹی مٹی تحریریں چن کر
رنگ بھروتو،
رنگ اُڑجائیں
پانی مٹھی سے بہہ جائے
سورج بھی بجھ جائے!
اُوپر کی پرتوں میں تم کو ڈھونڈنے والے،
کیا پائیں گے!
خالی ذہنوں کی چیخیں،
اور صدیوں کی نیند!
اِس پر بھی تم
مٹی مٹی تحریریں چن کر
رنگ بھروتو،
رنگ اُڑجائیں
پانی مٹھی سے بہہ جائے
سورج بھی بجھ جائے!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں