زخم، زخم ہی ہے - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2018-08-16

زخم، زخم ہی ہے

زخم اتنی آسانی سے نہیں بھرتا
جادوکی چھڑی گھمانے سے
پرندے کی طرح غائب نہیں ہوجاتا
زخم ، زخم ہی ہے
درد کی شان رکھنے والی یادیں
ہمیشہ ہری ہی رہتی ہیں
نہ جانے لوگ
کسے پانے کے لیے
کیا کھوئے رہتے ہیں !؟
جھوٹ بولنے والا ہی قسم کھاتا ہے
سچ کی تلاش کے لیے
سرچ لائٹ کی ضرورت نہیں
موم بتی کافی ہے
صبح سے
کرسی میں دھنس کر
کمرے کا قیدی بن کر
لمحوں کی سلاخوں کو گن رہا ہوں
تنہائی کے ڈسنے سے پہلے
بھیڑ کی طرف بھاگ جاناچاہیے
مایوس نہ ہو

اب ،سب کو سہنے والا،
کبھی بُرا نہیں ہوتا
مسلے ہوئے خوشبو دارپتوں کی طرح
اور زیادہ مہکتے ہیں
آج تم ،
آسمان میں بچھڑے ہوے
آخری پرندہ ہی کیوں نہ ہو
کل،
یقینا
آگے رہوگے
میں سورج کے اندر بہہ رہا ہوں،
بار بار پاک ہو جانے کے لیے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں