انسان کے ککش میں ۔۔۔۔ - Ghyas Mateen | غیاث متین | Urdu_Poetry | Ghazals | Nazms | Official website

2018-09-03

انسان کے ککش میں ۔۔۔۔

insan-ke-kakash-mein

کیسے ٹال سکتا ہوں تمہاری بات
یہ دیکھو
نا اُمیدی کو جلا رہا ہوں
اسٹیریو کرّہ کو
انسان کے مدار میں داخل کررہا ہوں
طباعت کی غلطیوں سے پُر ،
وقت کے عظیم صحیفے کے
دوسرے ایڈیشن کا خیال چھوڑرہا ہوں
خون میں ڈبوکر،
نیا گیت لکھ رہا ہوں،
لامحدود دھاگے کو توڑکر
دوبارہ جوڑ رہا ہوں
اپنے ہی کھودے ہوئے ڈھیر کو
آنسوؤں کی جھیل میں تبدیل کررہا ہوں

یہ نئی قدروں کا موسم ہے
وائرس سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے
غنائیت کھوکر
بیٹ رہ جانے والا
سائیکلون کا سنگیت ہے یہ
بے ربط مناظر سے
کہیں نہ پہنچنے والی ،
اپاہج کہانی کی چال ہے یہ
جلدی جلدی اپنا پتہ بدلنے والا
سمجھ میں نہ آنے والا ، بہاؤ ہے یہ

آسمان ہی پر بھروسا کریں تو
زمین کے ساتھ دھوکا ہوتا ہے
کتنا پُرانا ہے یہ چراغ !
پہلی بار چقماق پتھر میں جاگ اُٹھنے کے بعد سے
آج تک
پلکیں بند نہیں کیا ،
باطن ہی میں ہے سب
تاریکی اور اندھیرے کا
بیان کردہ اور ناقابلِ بیان منظر ہے یہ

نئی صبح ہو ،
نیا سال ہو ،
صاف ستھرا ، جیبی رومال بن جاتے ہیں
آئندہ ہزار دنوں بعد
دوہزار سال وداع ہوتے ہیں
سب اپنا اپنا ہاتھ بڑھاؤ
اور کرّہ کو
انسان کے مدار میں کھینچ لاؤ ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں